Wednesday, October 28, 2009

..........آلویز آل ویز..........

آغاز سفر ہے حیات منقسم کا
دعاؤں کے متمنی شُبھی راستے ہمیشہ
چند قدم پر ہی گیا ہمراہی رخ پھیر
پرُ امیدہیں میری طرح ابھی راستے ہمیشہ
ہوتی ہے پشیمانی ثبت کر کے قدموں کے نشاں
بھول جاتے ہیں شاید لوگ جبھی راستے ہمیشہ
بدلے جو منزل تو بدل جاتے ہیں یہ بھی
بھلا نبھاتے ہیں ساتھ کبھی راستے ہمیشہ
یہ سو چ کر کہ ،صبح کے بُھولے ،آتے ہیں شام گھر
رہیں گے تیرے منتظر سبھی راستے ہمیشہ
وی ایس ایم طاہر